کراچی، باپ کے ظالمانہ رویے کے باعث عدالت میں 2 بچوں نے والد کے ساتھ جانے سے انکار کردیا۔
سندھ ہائی کورٹ میں شیخوپورہ کے شہری کیجانب سے دائر درخواست پر سماعت ہوئی۔ دائر درخواست میں والد کے رویے کے سبب اولاد نے والد کے ساتھ جانے سے انکار کردیا۔
بچوں کی جانب سے عدالت میں بیان دیا گیا کہ والد کا رویہ تشدد زدہ رہا ہے، وہ ان سے بے رحمانہ سلوک اختیار کریں گے۔ لہٰذا وہ والد کیساتھ نہیں جانا چاہتے۔
عدالت نے انکار کے بعد بچوں کو شیلٹر ہوم واپس بھیجتے ہوئے سماعت 29 جنوری تک کے لیے ملتوی کردی۔
وکیل درخواست گزار کے مطابق 14سالہ حسن اور 10سالہ حنظلہ نے گھریلو ماحول کے باعث گھر چھوڑ دیا تھا، جس پر والد نے شیخو پورہ میں بچوں کے اغوا کا مقدمہ درج کرادیا اور اطلاع ملنے پر پنجاب پولیس نے بچوں کو گلستان جوہر سے بازیاب کروایا۔
وکیل کے مطابق پنجاب بھیجنے کے لیے جوڈیشل مجسٹریٹ شرقی نے 6 دسمبر کو راہداری ریمانڈ بھی دیا تھا، جس کے بعد حسن اور حنظلہ کی 21 سالہ بہن حمنہ نے مجسٹریٹ کے فیصلے کے خلاف اپیل دائر کی تھی اور ڈسٹرکٹ جج نے جوڈیشل مجسٹریٹ کے فیصلے میں ترمیم کرتے ہوئے بچوں کو شیلٹر ہوم بھیج دیا۔
بچوں کے والد شاہد اکرم نے سیشن عدالت کے فیصلے کے خلاف درخواست دائر کررکھی ہے، جس پر عدالت نے والد کی درخواست پر دونوں بچوں کو عدالت طلب کیا، جہاں دونوں بچوں کی جانب سے والد کے ساتھ جانے سے انکار کردیا گیا۔