پشاور، خیبرپختونخوا حکومت کی جانب سے ججز کی سکیورٹی بڑھانے کا فیصلہ کر لیا گیا۔
ذراججز کی سکیورٹی بڑھانے سے متعلق قائم کمیٹی نے سفارشات تیار کرلی ہیں جس میں حساس علاقوں میں تعینات ججز کو ذاتی سکیورٹی کے علاوہ گھر اور راستے میں بھی سکیورٹی فراہم کرنے کی سفارش کی گئی ہے جبکہ سکیورٹی کے حوالے سے حساس علاقے کے تعین کی ذمہ داری سی ٹی ڈی کو سونپنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
کمیٹی نے ہائیکورٹ کے تمام بینچز کو بلٹ پروف گاڑیاں اور ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن ججز کی سکیورٹی کو کیٹیگری اے قراردینے کی بھی سفارش کی ہے۔
دستاویز میں بتایا گیا ہے کہ ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج کےساتھ ایک ہیڈ کانسٹیبل اور 4 کانسٹیبلز، ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج کی سکیورٹی پر 2 کانسٹیبلز کی تعیناتی کی جائے گی جبکہ کمیٹی نے سول ججز ، سینئر سول ججز ،جوڈیشل مجسٹریٹ، فیملی کورٹ اورپریذائیڈنگ آفیسرز کے لیے 1 ، 1 کا نسٹیبل سکیورٹی پر تعینات کرنے کی سفارش کی ہے۔
کابینہ سے منظوری کی صورت میں ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن ججز کی سکیورٹی پر 116 اہلکار، ایڈیشنل سیشن ججزکیلئے 180، سینئر سول ججز کی سکیورٹی پر 87 اہلکار مامور ہوں گے جبکہ سول ججز کی سکیورٹی کے لیے 390 اہلکارسکیورٹی کے فرائض انجام دیں گے۔