اسلام آباد، بانی پی ٹی آئی عمران خان کے اڈیالہ جیل میں 21 ماہ قید کے دوران 55 کروڑ روپے کے اخراجات ہوئے۔
نجی ٹی وی چینل کے مطابق حکومتی ذرائع سے معلوم ہوا کہ سابق وزیراعظم عمران خان لگ بھگ 520 دنوں سے جیل میں ہیں اور ان کے خلاف 188 مقدمات فائل کئے گئے ہیں جن میں سے 4 انویسٹی گیشنز اور انکوائریز نیب میں ہیں۔
سابق وزیراعظم کے خلاف 12 انویسٹی گیشنز ایف آئی اے میں ہیں جبکہ ملک بھر کے 70 پولیس سٹیشنز میں 172 کریمنل مقدمات ہیں۔
سرکاری حکام کا کہنا ہے کہ حکومت نے جیل میں عمران خان پر 55 کروڑ روپے خرچ کر ڈالے ہیں،بانی پی ٹی آئی کے قید خانے کے اردگرد 26 سکیورٹی گارڈز تعینات ہیں، علاوہ ازیں 5 ایجنسی کے آپریٹرز جیل کے باہر تعینات ہیں جو سکیورٹی معاملات دیکھ رہے ہیں۔
سرکاری حکام کے مطابق عمران خان کی سکیورٹی پر مامور اہلکاروں کو تنخواہوں کی مد میں 5 کروڑ روپے ادا کئے گئے ہیں جبکہ عمران خان کے قید خانے کو اردگرد سے بہتر بنانے کے لئے 2 کروڑ روپے کا خرچ آیا۔
سابق وزیراعظم عمران خان کے لوازمات اور کھانے پینے پر 5 لاکھ روپے ماہانہ جبکہ سکیورٹی پر 12 لاکھ روپے ماہانہ خرچ آتا ہے۔
بانی پی ٹی آئی کے کھانے پینے کا روزانہ کی بنیاد پر خرچہ 32 ہزار روپے ہے جو کہ حکومت پاکستان کو برداشت کرنا پڑتے ہیں، عمران خان کے اڈیالہ جیل میں قائم بینک میں بھی 2 کروڑ روپے سے زائد رقم موجود ہے اور وہ جتنے اخراجات کرنا چاہیں کرسکتے ہیں۔
حکام کے مطابق سابق وزیراعظم عمران خان کے خلاف قومی احتساب بیورو (نیب) کی ٹیم اور پراسیکیوٹرز پر اب تک 30 کروڑ روپے خرچ کئے جاچکے ہیں جو ہائی پروفائل مقدمات ہیں۔
ایف آئی اے کے 16 انویسٹی گیٹرز ان کے خلاف 12 کیسز دیکھ رہے ہیں جن پر 5 کروڑ روپے خرچ آیا ہے جبکہ ملک بھر کے تھانوں میں 172 مقدمات میں عمران خان پر سکیورٹی آفیشلز کی جانب سے 10 کروڑ روپے خرچ کئے جاچکے ہیں۔