فن کے سلطان، سلطان راہی کو مداحوں سے بچھڑے 29 برس بیت گئے

تازہ ترین خبروں اور تبصروں کیلئے ہمارا وٹس ایپ چینل جوائن کریں

80 کی دہائی میں پنجابی فلموں میں ایک ہی نام گھونجتا تھا جس کا نام سلطان راہی تھا۔

پاکستانی فلم انڈسٹری کے لیجنڈری اداکار سلطان راہی کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت چکے ہیں، لیکن ان کی فنی میراث اور کردار آج بھی مداحوں کے دلوں میں زندہ ہیں۔ 24 جون 1938 کو راولپنڈی میں پیدا ہونے والے سلطان راہی نے 1959 میں فلمی دنیا میں قدم رکھا اور اپنے منفرد انداز اور بے مثال ڈائیلاگز کی بدولت پنجابی سینما کو نئی بلندیوں پر پہنچا دیا۔

latest urdu news

سلطان راہی کی فلم "مولا جٹ” نے تاریخ رقم کی اور انہیں انڈسٹری کا سب سے بڑا نام بنا دیا۔ مصطفیٰ قریشی کے ساتھ ان کی جوڑی نے فلمی کامیابیوں کے نئے ریکارڈ قائم کیے، جبکہ انجمن کے ساتھ ان کی جوڑی نے سلور اور گولڈن جوبلی فلموں کا تسلسل قائم رکھا۔ ان کی یادگار فلموں میں "شعلے”، "چن وریام”، "شیر خان”، "وحشی جٹ”، اور "سالا صاحب” شامل ہیں۔

800 سے زائد فلموں میں کام کرکے عالمی ریکارڈ بنانے والے سلطان راہی کو 150 سے زائد اعزازات سے نوازا گیا، جن میں صدارتی ایوارڈ بھی شامل ہے۔

9 جنوری 1996 کو گوجرانوالہ کے قریب ایک المناک واقعے میں ڈاکوؤں نے ان کی جان لے لی، لیکن ان کی شخصیت اور فن کا چراغ ہمیشہ روشن رہے گا۔ حیدر سلطان اور ان کے مداح آج بھی انہیں ایک عظیم فنکار اور انسان کے طور پر یاد کرتے ہیں۔

latest breaking news in urdu