پشاور، مشیر اطلاعات خیبر پختونخوا بیرسٹر ڈاکٹر سیف کا کہنا ہے کہ حکومت کو سانحہ ڈی چوک کا پورا پورا حساب دینا ہوگا۔
اپنے ایک بیان میں بیرسٹر سیف نے کہا کہ انسانی حقوق کی قومی اور بین الاقوامی تنظیموں کی سانحہ ڈی چوک پر خاموشی سمجھ سے بالاتر ہے، حکومت نے 26 نومبر کو انسانی حقوق کی پامالی کی نئی داستان رقم کی ہے۔
صوبائی وزیر کا کہنا ہے کہ مسلم لیگ ن ہر دور میں معصوم جانوں کو نگلنے کی روایت پر عمل کرتی رہی ہے، ماڈل ٹاؤن میں حاملہ خواتین پر سیدھی گولیاں چلانا ن لیگ کے ریکارڈ کا حصہ ہے، ن لیگ کو معصوم جانیں نگلنے کے ذریعے اقتدار کا طول حاصل کرنے کی عادت ہے۔
صوبائی مشیر اطلاعات نے کہا کہ حکومت کو سانحہ ڈی چوک کا پورا پورا حساب دینا ہوگا، 26 نومبر کو حکومت نے فسطائیت کی انتہا کر دی، نہتے کارکنوں کے خون کے ایک ایک قطرے کا حساب لیا جائے گا، سانحہ ڈی چوک حقیقی آزادی کا پیش خیمہ ثابت ہوگا۔
دوسری جانب باخبر ذرائع کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی کی جانب سے پنجاب میں پاور شیئرنگ فارمولے پر عملدرآمد کرانے کیلئے صوبائی حکومت کو سیاسی طور پر مجبور کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا۔