کراچی، سندھ کے سینئر صوبائی وزیر شرجیل انعام میمن کا کہنا ہے کہ ماضی میں بھٹو کو پھانسی نہیں بلکہ پاکستان کے مستقبل کو پھانسی دی گئی۔
سندھ اسمبلی کے اجلاس میں اظہار خیال کے دوران وزیراطلاعات شرجیل انعام میمن کا کہنا ہے کہ بھٹو کی سالگرہ پر خراج عقیدت پیش کرنے کی اس قرارداد پر جتنی بات کی جائے کم ہے، قائد عوام نے جو پاکستان بنایا وہ کچھ اور تھا، آج پاکستان کے پاس جو آئین قانون ہے تو وہ بھٹو کی وجہ سے ہے۔
شرجیل میمن نے کہا کہ قائد عوام کے ویژن کو ہم نہیں پہنچ پائے، ساری چیزیں ٹھیک کرنے پر آئیں تو فلسفہ بھٹو کا چلے گا، 75 جماعتوں میں سے پیپلزپارٹی کے علاوہ ایک بھی سیاسی جماعت نہیں ہے جو کہہ سکے کہ ہم نے پاکستان کو کچھ دیا ہے۔
سینئر صوبائی وزیر کا کہنا ہے کہ آئین پاکستان کی شکل بدلنے اور توڑنے کی کوشش کی گئی، ڈکٹیٹرز نے جو سیاستدان ہم پر تھوپے انہوں نے بھی آئین توڑنے کی کوشش کی، پاکستان میں آج بھی بھٹو جیسی کوئی شخصیت نہیں ہے۔
شرجیل میمن کا کہنا ہے کہ پاکستان کو مسائل سے نکالنے کے لیے بھٹو جیسی ذہین شخصیت کی ضرورت ہے، صوبائی دارالحکومت میں تعلیم حاصل کرنے کے لیے بیرون ممالک سے لوگ آتے تھے، پھر جان بوجھ کر نفرت والی جماعتیں بنائی گئیں، اتنے بڑے ظلم کے بعد سپریم کورٹ کہتی ہے بھٹو کو فیئر ٹرائل کا موقع نہیں ملا۔
صوبائی وزیر نے کہا کہ بانی پیپلزپارٹی نے جان کی پروا نہ کرتے ہوئی اس ملک کو ایٹمی طاقت بنایا، سیاسی مخالفین بھی اپنے جلسوں میں بھٹو کی مثالیں دیتے ہیں، آج کے لیڈر اور بھٹو شہید میں زمین آسمان کا فرق ہے۔
پاکستان کے مستقبل کے لیے پیپلزپارٹی نے کلیدی کردار ادا کیا، بھٹو شہید کی انتھک محنتوں کی وجہ سے شملہ معاہدہ ہوا اور نوے ہزار فوجی رہا ہوئے، یہ وژن ان کا ہوسکتا ہے جس کو اس مٹی سے محبت ہو۔