پشاور، رہنما اے این پی امیر حیدر خان ہوتی کا کہنا ہے کہ کرم کے حالات کی خرابی میں بیرونی ہاتھ کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔
اے این پی کے رہنما امیر حیدر خان ہوتی نے میڈیا سے گفتگو کے دوران کہا کہ 2 ماہ ہوگئے وزیراعلیٰ کو کرم جانے کی توفیق نہیں ہوئی، ضم قبائلی علاقوں میں امن و امان کی صورتحال تشویشناک ہے، صوبائی حکومت کی سنجیدگی نظر نہیں آرہی، اسلام آباد میں مذاکرات کے نام پر جوڑ توڑ جاری ہے۔
امیر حیدر خان ہوتی نے کہا کہ مشروط مذاکرات کی کامیابی کا امکان نظر نہیں آتا، سابق وزیراعظم عمران خان کو این آر او یا قانونی راستہ اپنانے میں سے ایک کا انتخاب کرنا ہوگا۔
دوسری جانب وفاقی وزیرِ تعلیم ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی کی جانب سے دعوٰی کیا گیا ہے کہ مدارس کی رجسٹریشن کے حوالے سے سربراہ جے یو آئی مولانا فضل الرحمان کے ہاتھ کچھ نہیں آیا۔
نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کے دوران ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی کا کہنا ہے کہ مدارس کی رجسٹریشن کا معاملہ ابھی تک وزارتِ تعلیم کے تحت ہے، رجسٹریشن اب تک وزارتِ صنعت کو منتقل نہیں ہوئی جب کہ مدارس کی رجسٹریشن سے متعلق مولانا فضل الرحمان کے ہاتھ کچھ نہیں آیا۔