ڈی سی کرم پر فائرنگ کرنیوالے 2 مبینہ شرپسندوں کو گرفتار کرلیا گیا۔
سکیورٹی ذرائع کا بتانا ہے کہ گرفتار ملزمان ایف آئی آر میں نامزد ہیں اور ان دونوں شرپسندوں کو تفتیش کے لیے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا گیا ہے۔
دوسری جانب کوہاٹ میں اعلیٰ سطح کےاجلاس میں 4 جنوری کے مجرموں کی حوصلہ افزائی کرنیوالوں کے خلاف بھی دہشتگردی کے مقدمات درج کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا ہے۔
خیبر پختونخوا حکومت کے اعلامیے کے مطابق فرقہ ورانہ انتشار کی پشت پناہی کرنے والے سرکاری افسران کے خلاف بھی کارروائی ہوگی۔
مجرموں کی حوالگی میں عدم تعاون پر کلیئرنس آپریشن ہوگا، آبادی کو عارضی منتقل کیا جائے گا،علاوہ ازیں مختلف خوارج کے سر کی قیمت کا اعلان بھی کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ 4 جنوری کو لوئر کرم کے علاقے بگن میں نامعلوم شرپسندوں کی فائرنگ سے ڈپٹی کمشنر کرم سمیت 7 افراد زخمی ہوگئے تھے، کرم کے لیے 3 مہینوں کے بعد کھانے پینے کا سامان لے جانے والا قافلہ روک دیا گیا۔