کراچی، سینئر رہنما و رکن قومی اسمبلی ایم کیو ایم پاکستان ڈاکٹر فاروق ستار کا کہنا ہے کہ سندھ میں بدعنوانی اور کرپشن عروج پر ہے، موجودہ حکومت نے اپنے ہی ریکارڈ توڑ دیئے ہیں۔
اپنے ایک بیان میں رہنما ایم کیو ایم پاکستان ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ چینگیز خان نے بغداد پر قبضہ کرکے تمام تعلیمی اداروں کو مسمار کر دیا تھا، چنگیز خان نے بغداد کی عوام کو اپنا غلام بنا لیا تھا، صوبائی دارالحکومت کراچی کے طلبہ کو کوٹہ سسٹم کی چکی میں پیسا جارہا ہے، سندھ کے نوجوانوں کا بیڑہ غرق کیا گیا، طاقتور مزید طاقتور ہوتے جا رہے ہیں۔
فاروق ستار نے کہا کہ کراچی کے امتحانی بورڈ سے ہمارے طلبہ کی تعلیم کو تباہ کر دیا گیا، صوبائی دارالحکومت میں بچوں کے مستقبل کو تاریک کیا جا رہا ہے، تعلیمی بورڈ کے نتائج کو زبردستی کم کیا جا رہا ہے، سال اول میں کراچی کے پری میڈیکل کے 33 فیصد طلبہ پاس ہوئے، 66 فیصد طلبہ کو فیل کیا گیا ہے۔
رہنما ایم کیو ایم نے کہا کہ اب یہ 66 فیصد طلبہ دوبارہ پیپر دیں گے تو ان کے پیسے بنیں گے، آمدنی کے جدید ذرائع پیدا کیے جارہے ہیں، جب یہ بچے پیپر میں بیٹھیں گے نقل کروانے اور پاس کروانے کے بھی پیسے لیے جائیں گے، یہ چنگیزانی سوچ ہے، ہمارے کتب خانوں اور لائیبریوں کو ختم کیا جا رہا ہے۔
فاروق ستار نے کہا کہ لاڑکانہ میں 70 فیصد بچے پاس اور یہاں 65 فیصد لوگ فیل کر دیئے گئے ہیں، تمام جامعات اور کالجز نئے نہیں بنے یہ سب منافع پرائیویٹ کالجز کو جا رہا ہے، سندھ میں کرپٹ حکمرانی کا سلسلہ جاری ہے، ملک کو درپیش مسائل کے حل کیلئے سب کو کام کرنا ہوگا۔