اسلام آباد، رکن قومی اسمبلی اور سینئر رہنما پی ٹی آئی شیرافضل مروت کی جانب سے دعویٰ کیاگیا ہے کہ حکومت اور اسٹیبلشمنٹ نے سابق وزیراعظم عمران خان کو 20 دسمبر تک رہا کرنے کی نوید سنائی تھی۔
نجی ٹی وی سے بات کرتے ہوئے رہنما پی ٹی آئی شیر افضل مروت نے عمران خان اور کارکنوں کی جلد رہائی کا دعویٰ کرتے ہوئے کہا کہ سابق وزیراعظم کے ساتھ براہ راست بھی کئی مواقع پر رجوع کیا گیا۔
شیرافضل مروت نے گفتگو کے دوران بڑا دعویٰ کیا کہ حکومت اور اسٹیبلشمنٹ کے نمائندوں نے عمران خان کو 20 دسمبر تک رہائی کی نوید دی تھی۔
شیرافضل مروت کے مطابق ایک سوال پر بانی پی ٹی آئی نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ یہ پیش کش لیکر آنے والے وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی اکیلے نہیں تھے بلکہ حکومت اور اسٹیبلشمنٹ کے نمائندے بھی شامل تھے۔
عمران خان کی رہائی کے لیے حکومت اور اسٹیبلشمنٹ کی پیشکش کے حوالے سے انہوں نے انکشاف کیا کہ پہلے تجویز آئی تھی کہ بانی پی ٹی آئی کو نتھیا گلی منتقل کیا جائے گا اور اس کے لیے گورنر ہاؤس کی صفائی بھی کردی گئی تھی لیکن نتھیا گلی منتقلی کی تجویز پی ٹی آئی کی جانب سے مسترد کردی گئی۔
شیرافضل مروت کا کہنا ہے کہ عمران خان کے باہر آنے سے احتجاج کی شدت بڑھ جائے گی جبکہ مذاکراتی کمیٹی سے متعلق انہوں نے کہا کہ تحریری مطالبات پیش کرنے کے لیے انفرادی طور پر کوئی تیار نہیں ہے بلکہ بانی پی ٹی آئی سے مشاورت کی جائے گی۔