اسلام آباد، وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور کے نیشنل ایپکس کمیٹی میں 26 نومبر کا معاملہ اٹھانے کے دعوے پر وفاقی وزیر احسن اقبال کا ردِ عمل سامنے آگیا۔
احسن اقبال کا کہنا ہے کہ ایک ضابطہ کار ہے کہ ایپکس کمیٹی اجلاس کی کارروائی خفیہ ہوتی ہے، کسی کو بھی ایپکس کمیٹی کی کارروائی پر کلام نہیں کرنا چاہیے۔
وزیر منصوبہ بندی کا کہنا ہے کہ علی امین گنڈاپور ہمارے محترم ہیں، ان کی مشکل کا ہمیں احساس ہے، امین گنڈا پور کو دو کشتیوں میں چلنا پڑتا ہے۔
ن لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ ایک طرف وزیر اعلیٰ، دوسری طرف اپنی پارٹی کو بھی خوش رکھنا ہے، کچھ بیانات سیاسی ہوتے ہیں اور کچھ کام ہوتا ہے جو سرکاری ہوتا ہے۔
احسن اقبال سے صحافی کی جانب سے سوال کیا گیا کہ کیا پی ٹی آئی کے دونوں مطالبات جائز ہیں، جس پر احسن اقبال نے کہا کہ پی ٹی آئی کے مطالبات جائز ہیں یا نہیں فیصلہ مذاکراتی کمیٹی کرے گی۔
دوسری جانب سینئر رہنما مسلم لیگ (ن) حنیف عباسی نے محمود خان اچکزئی کے بیان پر ردعمل میں کہا کہ وہ ملک دشمن ایجنڈے پر کاربند ہیں۔
وفاقی دارالحکومت اسلام آباد سے جاری ایک بیان میں حنیف عباسی نے کہا کہ ایسے وقت میں جب مغربی سرحد پر پاکستان نے دراندازی کا منہ توڑ جواب دیا، محمود خان دراندازی کرنے والوں کی ہمدردی میں بات کر رہے ہیں۔