اسلام آباد، قائد حزب اختلاف عمر ایوب خان کا کہنا ہے کہ ہم لوگ سویلینز کے ملٹری ٹرائل کے خلاف ہیں، ٹرائل ہی غلط تھا، لوگوں کو ملٹری کسٹڈی میں نہیں رکھا جاسکتا۔
پارلیمنٹ ہاؤس میں صحافیوں سے گفتگو کے دوران قائد حزب اختلاف و رہنما پی ٹی آئی عمر ایوب خان نے کہا کہ پی ٹی آئی کے وکلا کی فیسوں سے کسی کو سروکار نہیں ہونا چاہئے، کسی اور کو کیا تکلیف ہے؟
عمر ایوب کا کہنا ہے کہ ایک یا دو پروفیشنل وکلا کو فیسیں دی گئیں، سلمان اکرم راجہ سمیت دیگر وکلا بغیر کسی فیس کے کام کر رہے ہیں۔
عمر ایوب نے کہا کہ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور بھی آج مذکرات میں شریک ہوں گے۔
دوسری جانب رہنما پی ٹی آئی شوکت یوسفزئی کا کہنا ہے کہ ہم اپنے 2 مطالبات سے پیچھے نہیں ہٹیں گے، حکومت کے پاس مذاکرات کے لیے 30 جنوری تک کا وقت ہے۔
شوکت یوسفزئی کا کہنا ہے کہ تحریک انصاف نے مذاکرات کے لیے اپنا ایجنڈا فائنل کرلیا ہے، تمام گرفتار کارکنوں کی رہائی، 9 مئی اور 26 نومبر کے واقعات پر جوڈیشل کمیشن بنانے کے 2 مطالبات ہیں، ہمارے دو نکات پر عملدرآمد ہوگا تب بات چیت آگے بڑھ سکے گی، ان دو مطالبات پر پی ٹی آئی کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گی۔