ضلع کرم میں جاری کشیدگی ختم، فریقین میں امن معاہدہ ہوگیا

تازہ ترین خبروں اور تبصروں کیلئے ہمارا وٹس ایپ چینل جوائن کریں

ضلع کرم میں جاری کشیدگی کے خاتمے کیلئے کوہاٹ میں تین ہفتے سے جاری جرگہ حتمی نتیجے پر پہنچ گیا ہے اورتمام فریقین نے امن معاہدے پر دستخط کر دیئے ہیں۔

کرم میں دیرپا امن کے قیام کے لیے کوہاٹ میں جاری گرینڈ جرگہ اختتام پذیر ہوگیا۔ تین ہفتوں تک جاری رہنے والے اس جرگے میں دونوں فریقین نے معاہدے پر دستخط کردیے ہیں، تاہم معاہدے کے عملی نفاذ تک کرم کے راستے بند رہیں گے۔

latest urdu news

معاہدے کے تحت دونوں فریقین بنکرز ختم کرنے اور اسلحہ حکومت کے حوالے کرنے کے پابند ہوں گے۔ اس عمل کے لیے یکم فروری تک کی مہلت دی گئی ہے تاکہ کوئی فریق وقت کی کمی کا عذر پیش نہ کرے۔

معاہدے کے نفاذ کے لیے حکومت نے 399 ارکان پر مشتمل خصوصی فورس قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے جو کرم کے راستوں کی سیکیورٹی کو یقینی بنائے گی۔ یہ فورس ایپکس کمیٹی کے فیصلوں کے تحت عمل میں آئے گی۔

معاہدے پر عمل درآمد کے بعد ہی کرم کے تمام راستے کھولے جائیں گے۔ فی الحال صوبائی حکومت نے غذائی اور طبی ضروریات کے لیے ہیلی کاپٹر سروس جاری رکھی ہوئی ہے۔

معاہدے کا باضابطہ اعلان گورنر ہاؤس پشاور میں کیا جائے گا۔ اس دوران انتظامیہ کی نگرانی میں بنکرز ختم کیے جائیں گے اور اسلحہ جمع کیا جائے گا۔ معاہدے کی شقوں کے مطابق، اگر کسی فریق نے اسلحہ جمع نہ کیا تو انتظامیہ مذاکرات کے ذریعے مسئلہ حل کرے گی تاکہ آپریشن کی نوبت نہ آئے۔

یہ تنازعہ سو سے ڈیڑھ سو سال پرانا ہے اور زمین کے ایک ٹکڑے کی ملکیت پر دونوں فریقین کے درمیان جھگڑے کا سبب رہا ہے۔ مختلف اوقات میں اس مسئلے نے شدت اختیار کی۔ اب امید کی جا رہی ہے کہ اس معاہدے کے تحت فریقین دیرینہ تنازعے کا خاتمہ کریں گے اور خطے میں دیرپا امن قائم ہوگا۔

pakistan news urdu latest