اسلام آباد ہائیکورٹ نے 3 ارب 20 کروڑ روپے کے سیلز ٹیکس فراڈ کیس کے شریک ملزم کی 100 روپے کے مچلکوں کے عوض ضمانت منظور کرلی۔
اسلام آباد ہائیکورٹ نے 3 ارب 20 کروڑ روپے کے سیلز ٹیکس فراڈ کیس میں شریک ملزم کی ضمانت محض 100 روپے کے مچلکوں پر منظور کر لی ہے۔ جسٹس بابر ستار نے اس کیس کا 10 صفحات پر مشتمل تفصیلی فیصلہ جاری کیا، جس میں ٹیکس ڈیپارٹمنٹ کی کارروائی کو قانون سے تجاوز قرار دیا گیا اور ماتحت عدالت کے ضمانت مسترد کرنے کے فیصلے کو باعثِ شرم قرار دیا۔
فیصلے کے مطابق، ٹیکس ڈیپارٹمنٹ نے لاہور ہائیکورٹ اور سپریم کورٹ کے ماضی کے فیصلوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے درخواست گزار کو گرفتار کیا اور کرمنل کارروائی کے ذریعے اختیارات کا ناجائز استعمال کیا۔ عدالت نے قرار دیا کہ ٹیکس حکام نے قانون کے مطابق واجب الادا ٹیکس کا تعین کیے بغیر ہی کارروائی کی، جس سے ملزم کے آئینی حقوق متاثر ہوئے۔
عدالت نے چیئرمین فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کو حکم دیا کہ فیصلے کی کاپی متعلقہ ٹیکس افسران میں تقسیم کی جائے اور آئندہ ایسی خلاف ورزیوں کی صورت میں ٹیکس حکام کو قانونی کارروائی کا سامنا کرنا پڑے گا۔ فیصلے میں مزید کہا گیا کہ ٹرائل کورٹ اس کرمنل کارروائی کی قانونی حیثیت کو مدنظر رکھتے ہوئے معاملے کی سماعت کرے گی۔
عدالت نے ماتحت عدالتوں کو یاد دلایا کہ سیلز ٹیکس ایکٹ کی شقوں کا مکمل طور پر خیال رکھنا ضروری ہے اور آئندہ ٹیکس کے معاملات میں قوانین کی خلاف ورزی اور گمراہ کن اقدامات کو کسی صورت قبول نہیں کیا جائے گا۔