بڑھتی ہوئی اسمگلنگ اور دہشتگردی کے واقعات کو مدنظر رکھتے ہوئے خیبرپختونخوا اور بلوچستان کے بارڈر ایریا پر سکیورٹی سخت کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
لاہور، پنجاب میں بڑھتی ہوئی اسمگلنگ اور دہشتگردی کے واقعات کے پیش نظر صوبائی حکومت کی جانب سے خیبرپختونخوا اور بلوچستان کے بارڈر ایریا پر سکیورٹی سخت کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
دستاویز کے مطابق اس متعلق پنجاب بارڈر ملٹری پولیس اور بلوچ لیویز سروسز رولز میں تبدیلی کا فیصلہ کیا گیا ہے، ابتدائی مرحلے میں سکیورٹی کی بہتری کیلئے 50 فیصد خالی آسامیوں پر بھرتیاں ہوں گی، بھرتیوں کی حد عمر میں 5 سال کا اضافہ کیا گیا ہے۔
جاری دستاویز کے مطابق 50 کروڑ کی لاگت سے ٹرائی بارڈر ایریا کیلئے لاجسٹک، گاڑیاں اور اسلحہ خریدا جائے گا، اس کے علاوہ چیک پوسٹس کی اپ گریڈیشن پر 52 کروڑ 71 لاکھ کے اخراجات کئے جا رہے ہیں۔
جوائنٹ چیک پوسٹ پر بارڈر ملٹری پولیس، بلوچ لیویز اور کسٹمز کی ٹیمیں دہشتگردی اور سمگلنگ کو روکیں گی۔
دستاویز میں یہ بتایا گیا ہے کہ بارڈر ملٹری پولیس اور بلوچ لیویز کی ڈی جی خان اور راجن پور میں آخری بار 1998 میں بھرتیاں کی گئی تھیں۔