مشیر وزیر اعظم پاکستان رانا ثنا اللہ کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی کے کچھ لوگ مذاکرات کیلئے اُتنے ہی سنجیدہ ہیں جتنے ہم ہیں مگر وہ یہ بات کھل کر نہیں کرسکتے کیونکہ اُنہیں اپنے سوشل میڈیا سے اتنی گالیاں پڑتی ہیں کہ وہ خود مشکل میں آجاتے ہیں۔
نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کے دوران مشیر برائے وزیراعظم پاکستان رانا ثنااللہ نے کہا کہ آج اگر بات یہاں تک پہنچ گئی ہے تو اس میں پی ٹی آئی کی سوشل میڈیا مہم اور الزامات کا عمل دخل ہے۔
مذاکرات کا عمل 31 جنوری تک مکمل ہونے میں کوئی دشواری نہیں ہوگی۔
رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا کہ 2021 میں جب کالعدم تحریک طالبان سے متعلق پالیسی کے حوالے سے بریفنگز ہوتی تھیں تو بانی پی ٹی آئی عمران خان بطور وزیر اعظم شرکت تک گوارا نہیں کرتے تھے حالانکہ وزیراعظم کو ہی ایسی پالیسز پر حتمی فیصلہ کرنا ہوتا ہے۔
مشیر برائے سیاسی امور نے کہا کہ پی ٹی آئی کے کچھ لوگ مذاکرات کیلئے اُتنے ہی سنجیدہ ہیں جتنے ہم ہیں مگر وہ یہ بات کھل کر نہیں کرسکتے۔
دوسری جانب 2 قبائل کے درمیان ہونے والے تنازع کے پرامن حل کیلئے کوہاٹ میں ہونے والے گرینڈ جرگے میں اہم پیشرفت سامنے آئی ہے۔
گزشتہ روز یہ خبر سامنے آئی تھی کہ کوہاٹ فورٹ میں منعقد ہونے والے گرینڈ امن جرگے میں فریقین کے درمیان معاہدے کو تقریباً حتمی شکل دے دی گئی ہے۔