اسلام آباد میں انسٹی ٹیوٹ آف ریجنل اسٹڈیز کے زیر اہتمام یوتھ فورم فار کشمیر کانفرنس کا انعقاد ہوا جس میں سابق صدر آزاد کشمیر و امریکا میں سابق پاکستانی سفیر مسعود خان نے کانفرنس سے خطاب کیا۔
مسعود خان کا کہنا ہے کہ ہم اپنے حقوق سے دستبردار نہیں ہوں گے، نئی نسل عہد کرے کہ کشمیر کو آزاد کرائیں گے، ہمارا نہ ٹوٹنے والا رشتہ ہے ہم ثابت کریں گے کہ قائد کا خواب صرف خواب نہیں تھا، کشمیر کی آدھی سے زیادہ آبادی نوجوانوں پر محیط ہے، نوجوان اپنی آواز بلند کر کے اپنا پیغام دنیا تک پہنچا سکتے ہیں۔
سابق صدر کا کہنا ہے کہ پاکستان کے سول سروسز میں کشمیر کے لوگوں کو برابر کی نمائندگی دی جاتی ہے، اسلام آباد میں سب سے زیادہ کاروباری طبقے کا تعلق کشمیر سے ہے، ہمیں یہ پوچھنا ہے کہ ان سب وسائل کے باوجود کشمیری ہم سے ناراض کیوں ہیں؟
مسعود خان کا کہنا ہے کہ معیشت کا انداز دنیا بھر میں بدل چکا ہے، کشمیر کے عوام کو مصنوعی ذہانت، جدید ٹیکنالوجی کی طرف لیکر جانا ہے، پورے آزاد کشمیر کے لوگ ہمارے مجاہد ہیں، ہمیں ان کو ہر طرح سے سہولیات مہیا کرنی ہیں، کشمیر میں سرمایہ کاری روکنے کے لیے دہشتگردی مغربی سرحدوں سے آتی ہے جس میں بھارت کا اہم کردار ہے۔
مسعود خان کا کہنا ہے کہ کشمیر سے متعلق پاکستانی سیاسی جماعتوں میں شعور نہ ہونے کے برابر ہے، پاکستان کی ہر سیاسی جماعت کو مسئلہ کشمیر اپنے منشور کا حصہ بنانا چاہیے، بھارت آئین میں ترامیم کر کے اور امریکا کے ساتھ تعلقات بہتر بنا کر کشمیر کے مسئلے سے منہ نہیں پھیر سکتا۔
مسعود خان کا کہنا ہے کہ مسئلہ کشمیر، کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق حل ہوگا اور اس میں پاکستان اپنا کردار بھرپور ادا کرے گا۔