پشاور، قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر اور پی ٹی آئی رہنما عمر ایوب کی جانب سے فوجی عدالت کے فیصلے کی مذمت کرتے ہوئے فیصلے کے خلاف عدالت جانے کا اعلان کیا گیا ہے۔
پشاور میں میڈیا سے گفتگو کے دوران عمر ایوب کا کہنا ہے کہ مجھ پر فیصل آباد اور حسن ابدال میں 5 موٹرسائیکل چوری کے مقدمے ہیں، لیڈر آف دی اپوزیشن کو موٹر سائیکل چور بنا دیا، سوچ رہا ہوں دکان کھول لوں۔
عمر ایوب کا کہنا ہے کہ عمران خان اور ہمارے قائدین سمیت دیگر اسیران کو رہا کیا جائے، جب تک آئین اور قانون کی بالادستی نہیں ہوگی ملک میں استحکام نہیں آئے گا، باہر کے لوگ یہاں سرمایہ کاری نہیں کررہے ہیں کیونکہ یہاں استحکام نہیں۔
اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ سانحہ ڈی چوک پر جوڈیشل کمیشن بنایا جائے، 9 مئی واقعات کی سی سی ٹی وی فوٹیج سامنے آنی چاہیے، فوجی عدالت کے فیصلے کی مذمت کرتا ہوں، ملٹری کورٹ ملٹری کے کورٹ ہیں، ان کے فیصلے کے خلاف عدالت سے رجوع کریں گے۔
عمر ایوب کا کہنا ہے کہ شفاف الیکشن ہمارا مطالبہ ہے، الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے ذریعے صاف شفاف انتخابات کرائے جائیں گے۔
دوسری جانب ،وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثناءاللہ کا کہنا ہے کہ پارلیمانی جمہوری نظام پولیٹیکل ڈائیلاگ کے بغیر آگے نہیں چل سکتا۔