آئینی بنچ کیلئے ججز تعیناتی کا مکینزم ہونا چاہیے، جسٹس منصور کا ایک اور خط

تازہ ترین خبروں اور تبصروں کیلئے ہمارا وٹس ایپ چینل جوائن کریں

سپریم کورٹ آف پاکستان کے سینئر ترین جج جسٹس منصور علی شاہ نے جوڈیشل کمیشن کے اجلاس سے پہلے سیکرٹری جوڈیشل کمیشن کو ایک اور خط لکھ دیا۔

اسلام آباد، چیف جسٹس پاکستان جسٹس یحییٰ آفریدی کی سربراہی میں جوڈیشل کمیشن کا اجلاس آج منعقد ہو رہا ہے، جس سے قبل سپریم کورٹ کے سینئر جج جسٹس منصور علی شاہ نے ایک اور خط لکھ کر ججز کی تعیناتی سے متعلق اہم نکات پر روشنی ڈالی ہے۔

latest urdu news

جسٹس منصور علی شاہ نے اپنے خط میں سیکرٹری جوڈیشل کمیشن کو مخاطب کرتے ہوئے کہا ہے کہ آئینی بینچ کے لیے ججز کی تعیناتی کا واضح مکینزم بنایا جانا ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ آئینی بینچ میں ججز کی تعداد اور ان کی شمولیت کے لیے ایک منظم پیمانہ ہونا چاہیے۔ خط میں تجویز دی گئی کہ جس جج نے آئینی تشریح والے کتنے فیصلے لکھے ہیں، اسے بھی ایک پیمانے کے طور پر مدنظر رکھا جا سکتا ہے۔

جسٹس منصور علی شاہ نے خط میں ججز کی تعیناتی میں انٹیلی جنس ایجنسی کے کردار کی مخالفت کی اور کہا کہ اس سے نظام کا غلط استعمال ممکن ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ جوڈیشل کمیشن میں پہلے ہی ایگزیکٹو کی اکثریت موجود ہے، اور ججز کی تعیناتی کے اصول آئین کی حفاظت اور دفاع کے حلف کے مطابق ہونے چاہئیں۔

یاد رہے کہ آج کے اجلاس میں ججز کی تعیناتیوں سے متعلق مجوزہ رولز کا جائزہ لیا جا رہا ہے، اور اجلاس کے ایجنڈے میں آئینی بینچ کی مدت میں توسیع جیسے اہم معاملات بھی شامل ہیں۔

latest breaking news in urdu