لاہور، اداکارہ و میزبان آمنہ ملک کا کہنا ہے کہ لڑکوں کی ماؤں کو بہو صرف پتلی، لمبی اور گوری چاہیے۔
پاکستان شوبز انڈسٹری کی حسین اداکارہ و میزبان آمنہ ملک نے ایک پوڈ کاسٹ میں شادی کے لیے رشتے تلاش کرنے کے دوران درپیش مسائل اور معاشرتی توقعات کے بارے میں گفتگو کی۔
آمنہ ملک کا کہنا تھا کہ اگر لڑکیوں کو شادی سے پہلے ضرورت سے زیادہ آزادی اور سہولیات دی جائیں تو انہیں شادی کے بعد دوسرے گھر میں ایڈجسٹ ہونے میں مشکلات پیش آسکتی ہیں۔
اداکارہ کا کہنا تھا کہ آج کل لڑکیاں دیر سے شادیاں کر رہی ہیں، لڑکے اور لڑکی دونوں ہی اپنی تسلی کے لیے شادی سے پہلے آپس میں بات چیت کو ضروری سمجھتے ہیں۔
آمنہ ملک کا کہنا تھا کہ موجودہ دور میں لڑکے اور لڑکیاں اپنے شریک حیات میں مکمل پرفیکشن کی تلاش کرتے ہیں جو کہ غیر حقیقت پسندانہ خواہش ہے، زندگی میں انسان کو ہر چیز نہیں مل سکتی۔
حسین اداکارہ کا کہنا تھا کہ لڑکوں کی ماؤں کی غیر ضروری فرمائشوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ وہ چاہتی ہیں کہ بہو پتلی، لمبی اور گوری ہو مگر کسی ایک انسان میں یہ تمام خصوصیات نہیں ہو سکتیں، اگر لڑکی شادی کے بعد موٹی ہو جائے تو کیا اسے چھوڑ دیا جائے گا؟
آمنہ ملک کا کہنا کہ لڑکوں کی مائیں جب ایسی لڑکیوں کے رشتے کے لیے جاتی ہیں جو بیرون ملک سے تعلیم یافتہ ہوں تو غیر مناسب سوالات کرتی ہیں جیسے کہ کیا بیرون ملک تعلیم کے دوران آپ کا کسی لڑکے سے تعلق رہا ہے؟