اسلام آباد، وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ پہلی دفعہ تحریک انصاف کی طرف سے ٹھنڈی ہوا کا جھونکا آیا۔
وزیر دفاع خواجہ آصف نے قومی اسمبلی اجلاس میں اظہار خیال کے دوران کہا کہ شیر افضل مروت نے خوشگوار باتیں کی ہیں اور دونوں سائیڈ سے افہام و تفہیم کی باتیں ہونی چاہئیں، پہلی دفعہ تحریک انصاف کی طرف سے ٹھنڈی ہوا کا جھونکا آیا ہے۔
خواجہ آصف نے کہا کہ ایوان میں اس طرح کی آوازیں اٹھتی رہیں تو بہت سارے مسئلے حل ہوں گے اور مذاکرات کی باضابطہ کوئی بات چیت نہیں ہوئی بلکہ مذاکرات کے لیے ٹھوس اقدامات کرنا ہوں گے۔
خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ پیشگی شرائط پر مذاکرات نہیں ہوسکتے جبکہ رینجرز اور پولیس اہلکاروں کو کس نے شہید کیا؟ اس کی بھی مذمت ہونی چاہیے، چیزیں محبت اور پیار سے بڑھتی ہیں دھمکیوں سے نہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے حلف لیا ہے اور پہلی ذمہ داری آئین کی پاسداری ہے، سیاسی ذمہ داریاں آئینی ذمہ داریوں کے بعد آتی ہیں۔
وزیر دفاع کا کہنا ہے کہ کرم میں درجنوں معصوم لوگ موت کی بھینٹ چڑھ گئے۔ امن و امان قائم کرنا صوبائی حکومت کی ذمہ داری ہوتی ہے، خیبر پختونخوا حکومت کو اسلام آباد نظر آتا ہے لیکن پاراچنار نظر نہیں آتا، کے پی حکومت، وفاق کے ساتھ ساتھ اپنے صوبے پر بھی غور کرے۔
دوسری جانب، پی ٹی آئی کے رہنما اور رکن قومی اسمبلی علی محمد خان کا کہنا ہے کہ ہمارے ہاتھ پر کسی کا خون نہیں، رینجرز کا شہید آپ کا ہی نہیں ہمارا بھی شہید ہے، ہمیں اور کچھ نہیں چاہیے ڈی چوک کے خون کا انصاف چاہیے۔