کراچی، سابق نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کا کہنا ہے کہ لوگوں کے گریبانوں میں ہاتھ ڈالنا آزادی اظہار رائے نہیں۔
جامعہ کراچی میں بائیو ٹیکنالوجی اور جنیٹک انجینئرنگ سے متعلق سیمینار سے خطاب کے دوران سابق نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا ہے کہ آج کل روایت چل پڑی ہے کہ لوگ سخت سوالوں سے ڈر جاتے ہیں۔
سابق نگراں وزیراعظم نے کہا کہ میں سوال کو نہیں روکتا، سوال کا مقصد سمجھانا ہے الجھنا نہیں، کیا فزکس یا کیمیا میں ترقی سے حکومت نے روکا ہے؟ کیا منع کیا گیا ہے کہ کیوں نیا مالیکیول دریافت کیا ہے؟
انوار الحق نے کہا کہ کیا صرف گالیاں دینا تنقید ہے؟ ہم صرف تنقید پر توجہ دیتے ہیں، تنقید کے ماحول سے نکلنا ہوگا، ہم شارٹ کٹ کی تلاش میں رہتے ہیں، ہمیں مکالمے کی ضرورت ہے۔
سابق نگراں وزیراعظم کا کہنا تھا کہ دوسری عالمی جنگ عظیم میں 5 کروڑ لوگ ہلاک ہوئے، تبدیلی انارکی کے خلاف ہونی چاہیے، چوائس ہمارے پاس موجود ہے۔
دوسری جانب مشیر اطلاعات خیبرپختونخوا بیرسٹر سیف کا کہنا ہے کہ فارم 47 کے ذریعے ملک پر مسلط ٹولہ جمہوریت کا گلا گھونٹ رہا ہے۔
اپنے ایک بیان میں مشیر اطلاعات خیبرپختونخوا بیرسٹر سیف نے کہا کہ تحریک انصاف ملک میں حقیقی جمہوریت کی بحالی کے لئے با معنی مذاکرات کرنا چاہتی ہے، اس مقصد کے لئے پارلیمنٹ کے اندر اور باہر تمام اپوزیشن جماعتوں کا اکٹھا ہونا ضروری ہے۔