وزارت مذہبی امور کی جانب سے ملکی امن و سلامتی میں بین المذاہب ہم آہنگی کا کردار کے عنوان سے کانفرنس کا انعقاد کیا گیا۔
وزارت مذہبی امور کے زیر اہتمام "ملکی امن و سلامتی میں بین المذاہب ہم آہنگی کا کردار” کے موضوع پر کانفرنس منعقد کی گئی۔ اس اہم اجلاس میں وفاقی وزیر مذہبی امور و بین المذاہب ہم آہنگی چوہدری سالک حسین اور گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی نے شرکت کی۔
وفاقی وزیر چوہدری سالک حسین نے کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج کے معاشرتی مسائل کا واحد حل بین المذاہب ہم آہنگی ہے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت نے ملکی اندرونی اور بیرونی حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے مفاہمتی عمل کا آغاز کیا ہے۔ تشدد اور عدم برداشت کو کسی مذہب، قومیت، یا لسانی گروہ سے منسلک نہیں کیا جا سکتا۔
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستانی پرچم میں سفید رنگ اقلیتوں کے حقوق کی ترجمانی کرتا ہے، اور اسلام نے اقلیتوں کے حقوق کو واضح طور پر بیان کیا ہے۔ وفاقی وزیر نے اعلان کیا کہ وزارت مذہبی امور نے قومی بین المذاہب ہم آہنگی کا مسودہ تیار کیا ہے، جو وفاقی کابینہ سے منظور ہونے کے بعد نافذ العمل ہوگا۔
چوہدری سالک حسین نے بتایا کہ مذہبی رواداری اور برداشت کے فروغ کے لیے صوبوں کی مشاورت سے ایک جامع پالیسی ترتیب دی گئی ہے۔ پاکستان میں اقلیتوں کے مذہبی تہوار وزیر اعظم اور صدر مملکت کی سربراہی میں منائے جاتے ہیں، اور ہر سال چاروں صوبوں، آزاد کشمیر، اور گلگت بلتستان میں بین المذاہب ہم آہنگی کانفرنسز منعقد کی جاتی ہیں۔
انہوں نے زور دیا کہ موجودہ چیلنجز سے نمٹنے کے لیے تمام اداروں اور عوام کو مل کر کام کرنا ہوگا تاکہ ملک میں امن و ترقی کا خواب شرمندہ تعبیر ہو سکے۔