خواتین کو صرف ماں اور بہن کہنا کافی نہیں انہیں تحفظ دینا ضروری ہے، جسٹس عائشہ ملک

تازہ ترین خبروں اور تبصروں کیلئے ہمارا وٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد، سپریم کورٹ کی جج جسٹس عائشہ ملک کا کہنا ہے کہ خواتین کو صرف ماں اور بہن کہنا کافی نہیں انہیں تحفظ دینا ضروری ہے۔

صنفی بنیاد پر تشدد سے متعلق سیمینار سے خطاب کے دوران جسٹس عائشہ ملک کا کہنا ہے کہ صنفی بنیادوں پر تشدد کا خاتمہ کبھی بھی ہمارے معاشرے کی ترجیح نہیں رہی، آج تک کوئی نہیں بتا سکتا کہ ملک میں ریپ کے کتنے واقعات ہوئے ہیں۔

latest urdu news

جسٹس عائشہ ملک کا کہنا ہے کہ جنسی زیادتی کے کیسز کا کوئی ڈیٹا ہی موجود نہیں، یہ کہنا درست نہیں کہ ملک میں قوانین موجود نہیں ہیں، زیادتی کے کیسز کیلئے خصوصی عدالتیں بھی قائم کی گئی ہیں۔

جسٹس عائشہ کا کہنا تھا کہ بدقسمتی سے جنسی یا گھریلو تشدد کا شکار خواتین کو ہی نشانہ بنایا جاتا ہے، فیصلہ سازی میں خواتین کا کردار نہ ہونے سے صنفی تشدد کیخلاف کوئی بیانیہ ہی موجود نہیں۔

جسٹس عائشہ ملک کا کہنا ہے کہ مائنڈسیٹ کو تبدیل کرنے میں وقت لگے گا، خواتین کو بااختیار بنانے کا مطلب مغربی کلچر کا فروغ ہرگز نہیں، خواتین کو احترام اور بنیادی حقوق کی فراہمی ہی انہیں بااختیار بناتی ہے۔

دوسری جانب وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطا تارڑ کا کہنا ہے کہ ملک میں انتشار پھیلانے والوں کا بندوبست کیا جائے گا۔latest breaking news in urdu