سربراہ عوام پاکستان پارٹی اور سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ سیاست نفرت اور دشمنی میں بدل چکی ہے۔
شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ ملک کا موجودہ نظام بہتر مستقبل دینے سے قاصر ہے، ملک میں معاملات کو سلجھانے کی ضرورت ہے، حکومت معاملات کو سلجھانے میں سنجیدہ نظر نہیں آ رہی، اپوزیشن کا رویہ بھی معاملات کو الجھانے والا ہے۔
سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ 26 ویں آئینی ترمیم آئین سے متصادم ہے، اصلاحات کے بغیر کوئی ملک نہیں چل سکتا، لوگ ملک سے باہر جا رہے ہیں، حکومت کو کوئی پرواہ نہیں، بندوق سے معیشت ٹھیک نہیں ہوگی۔
شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ حکومت ڈی چوک واقعے پر کہہ رہی ہے کچھ نہیں ہوا، ڈی چوک واقعے کی ذمہ دار حکومت ہے، شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ کوئی ایسی ویڈیو دکھا دیں جس میں مظاہرین کا حملہ نظر آ رہا ہو، حکومت ڈی چوک کا معاملہ سنبھالنے میں ناکام ہو گئی تھی۔
سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ حکومت آج بھی انکاری ہے کہ 26 نومبر کو کوئی گولی نہیں چلی، احتجاج کے دوران گولی چلنا حکومت کی سب سے بڑی ناکامی ہے، مظاہرین کے عمل سے بالکل متفق نہیں مگر انہوں نے حملہ نہیں کیا۔
عمران خان نے اپوزیشن کو دیوار سے لگایا تھا آج وہی کام ہو رہا ہے، ملک کے لیے سب کو ساتھ بیٹھنا پڑے گا، ملک میں آئین کے مطابق معاملات چلنے چاہئیں۔
غربت اور بے روزگاری کے خاتمے پر کوئی توجہ نہیں دی جا رہی، و زیر خزانہ کہہ رہے ہیں کہ اسٹاک مارکیٹ میں بہتری آئی ہے، اسٹاک مارکیٹ میں بہتری سے نقصان ہوتا ہے، عوام کے پاس اور کوئی آپشن نہیں جو سرمایہ کاری کریں۔