پشاور: پی ٹی آئی کی رہنما زرتاج گل نے کہا ہے کہ پنجاب میں ان پر کمبل، چپل اور موٹر سائیکل چوری کا مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
عدالت میں پیشی کے دوران میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے زرتاج گل نے وفاقی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ "مجھے پنجاب پولیس کے خلاف کمبل، چپل اور موٹر سائیکل چوری کا مقدمہ بنایا گیا ہے”۔ انہوں نے مزید کہا کہ خواتین کے خلاف پولیس تھانوں پر حملے اور اسلحہ لہرانے کے مقدمات درج کیے گئے ہیں۔
زرتاج گل نے کہا کہ پی ٹی آئی کے رہنماؤں کو گرفتار کیا جا رہا ہے اور ہمیں جیل کے چکر لگانے پر مجبور کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ حکومت نے ان کا منڈیٹ چھین لیا اور احتجاج کرنے کی اجازت نہیں دی۔ ان کا کہنا تھا کہ "لوگوں کو شہید کیا گیا، شہریوں کو غائب کیا گیا۔”
زرتاج گل نے پی ٹی آئی کے رہنماؤں، بشریٰ بی بی اور بانی پی ٹی آئی کے درمیان پروپیگنڈا کا بھی ذکر کیا اور کہا کہ "آپ نے گولیاں چلا کر لاشیں غائب کیں، لیکن بانی پی ٹی آئی کا نظریہ گولی مارنے سے ختم نہیں ہوگا۔”
انہوں نے مزید کہا کہ حکومتی مشینری کی پوری طاقت استعمال کر کے انہیں روکنے کی کوشش کی گئی، تاہم انہوں نے اس بات کا بھی ذکر کیا کہ اگر وزیر اعلیٰ پنجاب کے راستے کھل جاتے تو لوگوں کی تعداد اور احتجاج کی شدت کا پتہ چلتا۔
پشاور ہائی کورٹ میں زرتاج گل کی حفاظتی ضمانت کی درخواست پر سماعت ہوئی، جس میں چیف جسٹس اشتیاق ابراہیم اور جسٹس وقار احمد پر مشتمل 2 رکنی بینچ نے زرتاج گل کو 21 دن کی حفاظتی ضمانت دیتے ہوئے درج مقدمات میں گرفتار نہ کرنے کا حکم جاری کیا۔
عدالت نے مزید کہا کہ مقدمات کی تفصیل کے لیے متعلقہ عدالت سے رجوع کیا جائے۔