نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہا ہےکہ مظاہرین کو دارالحکومت میں کھلی چھوٹ دینے کے متحمل نہیں ہوسکتے تھے اور مظاہرین کے ریڈزون میں داخل ہونے کے باوجود تحمل کا مظاہرہ کیا۔
اسلام آباد: نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ حکومت مظاہرین کو دارالحکومت میں کھلی چھوٹ دینے کے متحمل نہیں ہو سکتی تھی، اور مظاہرین کے ریڈ زون میں داخل ہونے کے باوجود حکومت نے تحمل کا مظاہرہ کیا۔
سفیروں کو بریفنگ دیتے ہوئے اسحاق ڈار نے کہا کہ اسلام آباد ریڈ زون کی سیکیورٹی حکومت کی ترجیح ہے، اور اس کے تحفظ کے لیے خصوصی قوانین نافذ کیے گئے ہیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ قانون کے مطابق ریڈ زون میں کوئی احتجاج نہیں کیا جا سکتا اور احتجاج کے لیے مخصوص مقامات متعین کیے گئے ہیں۔
نائب وزیراعظم نے مزید کہا کہ مظاہرین کو دارالحکومت میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دی جا سکتی تھی، مگر سیکیورٹی فورسز نے آتشیں اسلحہ کے بجائے صرف آنسو گیس، واٹر کینن اور لاٹھیاں استعمال کیں۔ انہوں نے بتایا کہ آرٹیکل 245 کے تحت فوج کو سفارتی مشنز اور اہم عمارتوں کے تحفظ کے لیے تعینات کیا گیا تھا۔
اسحاق ڈار نے اپوزیشن جماعت پی ٹی آئی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ 24 نومبر کو جب ایک غیر ملکی وفد پاکستان کے دورے پر تھا، ایک جماعت نے اس اہم موقع پر احتجاج کا اعلان کیا۔ انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ ماضی میں اس جماعت نے انتخابات میں دھاندلی کے الزامات لگائے تھے، تاہم جوڈیشل انکوائری میں کوئی انتخابی دھاندلی ثابت نہیں ہوئی۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کی تاریخ میں کبھی بھی احتجاج یا ریلی پرامن نہیں ہوتی اور ان کی جانب سے اہم موقع پر احتجاج کی کال دینا بدنیتی کا ثبوت ہے۔ اسحاق ڈار نے یہ بھی کہا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کے حکم کے مطابق پی ٹی آئی کو سنگجانی پر احتجاج کی اجازت دی گئی تھی، لیکن وہ ریڈ زون میں احتجاج کرنے پر اصرار کرتے رہے۔