کرم، فریقین کے درمیان جنگ بندی معاہدے کے باوجود جھڑپوں کا سلسلہ تاحال جاری ہے جس میں مزید 3 افراد جان کی بازی ہار گئے۔
چند روز پہلے کرم میں فریقین کے درمیان جنگ بندی معاہدہ طے پایا تھا لیکن اس کے باوجود 8 روز سے جھڑپوں کا سلسلہ وقفے وقفے سے جاری ہے۔
کرم میں فریقین کے درمیان فائرنگ سے مزید 3 افراد جان کی بازی ہارگئے جس کے بعد 8 روز سے جاری جھڑپوں میں اموات کی تعداد 110 ہوگئی ہے اور زخمیوں کی تعداد 151 تک جا پہنچی ہے۔
ضلعی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ پشاور پاراچنار مرکزی شاہراہ 8 دنوں سے بند ہے جب کہ ڈپٹی کمشنر کرم جاوید اللہ کے مطابق مرکزی شاہراہ بند ہونے سے افغانستان کے ساتھ خرلاچی بارڈر پر تجارت بھی بند ہے۔
حالات کشیدہ ہونے کے سبب انٹرنیٹ اور موبائل فون سروس بھی معطل ہے جس کی وجہ سے عوام کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔
یاد رہے کہ وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور کا کہنا ہے کہ کرم میں مخالف گروہوں کے درمیان 10 دنوں کے لیے سیز فائر ہوگیا۔
وزیراعلیٰ کے پی علی امین گنڈا پور کی جانب سے ضلع کرم کی صورتحال پر بریفنگ دیتے ہوئے کہا گیا کہ فریقین کے درمیان جنگ بندی خوش آئند اقدام ہے، علاقے میں پائیدار امن اور تنازعات کے حل کیلئے مذاکرات کا راستہ اختیار کیا جائے گا۔