امریکی ریاست الاسکا کے ایک قصبے میں 18 نومبر کو غروب ہونے والا سورج اب جنوری کے آخر میں طلوع ہوگا۔
امریکی ریاست الاسکا کے شمالی قصبے اتکیاوک (Utqiagvik) میں 22 جنوری 2025 تک سورج طلوع نہیں ہوگا۔ یہ قصبہ آرکٹک سرکل میں واقع ہے اور یہاں ہر سال قطبی رات کا تجربہ ہوتا ہے۔ اس سال 18 نومبر کو دوپہر 12 بج کر 35 منٹ پر سورج طلوع ہوا اور صرف 30 منٹ بعد غروب ہو گیا، جس کے بعد 64 دن کی تاریکی کا آغاز ہوا۔
قطبی رات اس وقت ہوتی ہے جب زمین اپنے محور پر جھکاؤ کے باعث سورج کی روشنی آرکٹک سرکل تک نہیں پہنچ پاتی۔ یہ صورتحال سردیوں کے دوران شمالی نصف کرے میں پیش آتی ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ گرمیوں میں یہی خطہ 24 گھنٹے کی مسلسل روشنی کا تجربہ کرتا ہے، جسے مڈنائٹ سن کہا جاتا ہے۔
4 ہزار کی آبادی والے اس قصبے میں کئی ہفتوں تک جاری رہنے والی تاریکی سے لوگوں کو وٹامن ڈی کی کمی جیسے مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ تاہم، اس دوران کچھ مدھم روشنی نظر آتی ہے، مگر یہ معمول کے طلوع یا غروب جیسا منظر نہیں ہوتا۔
یہ قصبہ شمال میں سب سے زیادہ دور ہونے کی وجہ سے اس تجربے کی پہلی جگہ ہے، لیکن الاسکا کے دیگر شمالی علاقوں کو بھی قطبی رات کا سامنا ہوتا ہے۔
یہ منفرد موسمیاتی تجربہ، جہاں ایک طرف طویل رات کی تاریکی لاتا ہے، وہیں دوسری طرف گرمیوں میں چوبیس گھنٹے کی روشنی کا دلکش نظارہ بھی پیش کرتا ہے، جو اس خطے کی قدرتی انفرادیت کو اجاگر کرتا ہے۔