راولپنڈی، سینئر پولیس افسران کا کہنا ہے کہ تحریک انصاف کی احتجاج کی کال پرتشدد ثابت ہوئی، احتجاج کے دوران بہت صبر و تحمل کا مظاہرہ کیا۔
راولپنڈی میں ریجنل پولیس آفیسر بابر سرفراز نے سی پی او راولپنڈی اور ڈی پی او اٹک کیساتھ مشترکہ نیوز کانفرنس سے خطاب کے دوران کہا گیا کہ 24 نومبر کو ہزاروں کی تعداد میں تحریک انصاف کے مظاہرین راولپنڈی میں داخل ہوئے، پولیس نے روکا تو مظاہرین کی جانب سے پرتشدد رویہ اپنایا گیا، بتایا گیا تھا کہ 24 نومبر کی کال پرامن ہوگی لیکن یہ کال پرتشدد بن کر سامنے آئی۔
آر پی او کا کہنا ہے کہ مظاہرین کی جانب سے پولیس پر پتھراؤ کیا گیا، آنسو گیس کے شیل پھینکے گئے، پولیس نے تحمل کا مظاہرہ کیا اور مظاہرین کو روکنے کی کوشش میں مصروف رہی، مظاہرین اڈیالہ جیل کی جانب مارچ کا مسلسل اعلان کرتے رہے، 24 نومبر کی کال سے پہلے بھی اس سیاسی جماعت نے احتجاج کی کال دی تھی۔
آر پی او راولپنڈی کے مطابق راولپنڈی ڈویژن کے 170 پولیس اہلکار زخمی ہوئے جن میں سے 2 کو گولی لگی، 24 نومبر کو احتجاج کے دوران مجموعی طور پر 262 پولیس اہلکار زخمی ہوئے، ایس ایس پیز اور ڈی ایس پیز بھی زخمی ہوئے۔
آر پی او کے مطابق احتجاج کے دوران 1151 مظاہرین کو حراست میں لیا گیا، جن میں 64 افغان شہری تھے، صرف 4 افغان باشندوں کے پاس شناختی کارڈ تھے باقی تمام غیرقانونی تھے۔