جمعیت علماء اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا اسلام آباد میں گزشتہ روز ہونیوالے پُرتشدد واقعات کی مذمت کرتا ہوں، اگر تحریک انصاف میرے ساتھ رابطے میں رہتی ہے تو ان کیلئے کردار ادا کر سکتا ہوں۔
لاڑکانہ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ موجودہ حالات 8 فروری کے الیکشن کی وجہ سے ہیں، سارے مسئلے کی اصل بنیاد ووٹ کی چوری ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ کسی پارٹی کے اندرونی معاملات زیربحث نہیں لانا چاہتا، اس میں کوئی شک نہیں کہ کارکن اپنی پارٹی قیادت کیساتھ مخلص ہوتا ہے اور کارکنوں کو صحیح لائن دینا لیڈرشپ کی ذمہ داری ہوتی ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ملک میں سنجیدہ حکومتوں کا ہونا ضروری ہے لیکن پاکستان میں اس وقت کوئی حکومت نہیں۔
گزشتہ روز ہونیوالے پرتشدد واقعات پر ان کا کہنا تھا کہ اگر حکومت کہے کسی بندے کو جیل میں رکھنا ہے اور آپ کہیں اسے چھڑانا ہے تو پھر نتیجہ انارکی کے سوا کچھ نہیں نکلتا۔
ہاں کسی بھی معاملے پر کوئی مذاکرات یا کوئی بات چیت ہو تو کوئی نہ کوئی راستہ نکل آتا ہے۔
مولانا فضل الرحمان کا مزید کہنا تھا دیگر جماعتوں کی طرح تحریک انصاف کو جلسے کو بھی اجازت ہونی چاہئے۔
حکومت کی جانب سے سنجیدگی کا مظاہرہ نہ کیا گیا توملکی حالات کنٹرول سے باہر ہوجائینگے۔