پی ٹی آئی کے احتجاج کی وجہ سے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کی چائنہ چوک اور ڈی چوک پر پولیس کی نفری تعینات ہے۔
سیکرٹری داخلہ کی جانب سے ڈی چوک کا دورہ کیا گیا اور سکیورٹی انتظامات کا جائزہ بھی لیا گیا، کل دن بھر مختلف مقامات پر تحریک انصاف کے کارکنوں اور پولیس اہلکاروں کے درمیان جھڑپیں ہوئيں۔
کٹی پہاڑی پر پولیس سے مڈھ بھیڑ ہوئی جہاں کارکن رکاوٹیں عبور کرکے آگے نکل گئے، جبکہ پولیس کی جانب سے کارکنوں پر شیلنگ بھی کی گئی، ہکلہ انٹرچینج کے مقام پر کارکنوں نے سڑک کنارے جھاڑیوں کو آگ بھی لگائی۔
عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی پی ٹی آئی کارکنان کو لیکر ریڈ زون کی طرف روانہ ہو گئیں۔
احتجاج کی وجہ سے راولپنڈی اسلام آباد میں سڑکوں کی بندش ہے، وفاقی دارالحکومت آنے والے تمام راستے بند ہیں اور میٹرو بس سروس معطل ہے جبکہ جڑواں شہروں میں انٹرنیٹ کی فراہمی بھی جزوی طور پر معطل ہے۔
دوسری جانب صوبائی دارالحکومت لاہور سے دیگر علاقوں کو جانے والے راستے بند لیکن شہر کے اندر معمولات زندگی رواں دواں ہے۔
سکھر ملتان موٹروے بھی بند ہے جبکہ جی ٹی روڈ بھی لالہ موسی، کھاریاں اور سرائے عالمگیر کے مقامات پر بدستور بند ہے۔