پاکستان اور بیلاروس کے درمیان مختلف شعبوں میں دو طرفہ تعاون کے معاہدے طے پا گئے۔
پاکستان اور بیلاروس کے وزرائے خارجہ کی ملاقات میں دو طرفہ امور پر تفصیلی گفتگو کی گئی اور دونوں ممالک کے وزرائے خارجہ کی موجودگی میں پاکستان اور بیلا روس کے درمیان مختلف معاہدوں پر دستخط کیے گئے۔
اس سے قبل بیلاروس کے وزیر خارجہ دفتر خارجہ آئے جہاں نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے ان کا استقبال کیا۔
بیلاروس کے صدر الیگزینڈر لوکاشینکو آج وفاقی دارلحکومت پہنچیں گے جبکہ بیلاروس کا 68 رکنی وفد اتوار کو اسلام آباد پہنچا تھا جس میں 43 بڑی کاروباری شخصیات بھی شامل ہیں۔
اس سے قبل بیلاروس بزنس فورم سے خطاب کے دوران وفاقی وزیر جام کمال کا کہنا تھا پاکستان میں بیلاروس کے ٹریکٹرز پائیداری اور مضبوطی کی علامت سمجھے جاتے ہیں اور یہاں مقامی مارکیٹ میں ان کی طلب بہت زیادہ ہے۔
جام کمال کا کہنا تھا کہ پاکستان اور بیلاروس علاقائی تجارت اور کنیکٹیویٹی کے فروغ کے لیے شنگھائی تعاون تنظیم میں شراکت دار بھی ہیں، پاکستان بیلاروس سے ٹیکنالوجی منتقلی اور مشترکہ منصوبوں میں سرمایہ کاری کا خواہاں ہے۔
جام کمال کا کہنا ہے کہ ملک میں غیرملکی سرمایہ کاری کے لیے توانائی، زراعت، آئی ٹی اور دیگر شعبے کھلے ہیں۔