چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو کا کہنا ہے کہ آئین سازی کے وقت حکومت اپنی باتوں سے پیچھے ہٹ گئی، جوڈیشل کمیشن سے احتجاجاً علیحدہ ہوئے۔
کراچی میں صحافیوں سے گفتگو کے دوران پیپلزپارٹی کے چیئرمین کا کہنا تھا کہ انٹرنیٹ اور وی پی این بندش پر ہم سے مشاورت نہیں کی گئی، فیصلے کرنیوالوں کو وی پی این کا پتہ ہی نہیں، انٹرنیٹ وی پی این معاملے پر حکومت مشاورت کرتی تو سمجھاتے۔
چیئرمین پیپلزپارٹی کا کہنا تھا کہ ایک وقت تھا کہ سڑک پل اور عمارتیں بنائی جاتی تھیں، اب زمانہ وی پی این اور انٹرنیٹ اسپیڈ کا ہے، یہ کہتے ہیں کہ حکومت 4 جی سروس دےرہی ہے،4 جی انٹرنیٹ سے متعلق جھوٹ بولا جاتا ہے، 3 جی انٹرنیٹ سروس دی جا رہی ہے، اب انٹرنیٹ اسپیڈ مزید سست کردی گئی ہے۔
چیئرمین پیپلزپارٹی کا کہنا تھا کہ زراعت اور ٹیکنالوجی ہی جو معیشت کو سہارا دے سکتے ہیں، بدقسمتی سےحکومت زراعت ٹیکنالوجی کے شعبےکو نقصان دے رہی ہے۔
بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ عادت بن چکی ہے کہ دہشتگردی کے واقعے پر بیانات، تعزیتی دورے ہوجاتے ہیں، عوام کا مطالبہ ہے کہ حکومت باتیں نہیں عمل کرکے دکھائے، حکومت دہشتگردی کے مقابلے کےلیے کیا کر رہی ہے۔
دوسری جانب صدر مسلم لیگ (ن ) نواز شریف سے وزیر دفاع خواجہ آصف نے ملاقات کی اور لندن میں پیش آئے بدتمیزی کے واقعہ سے کیا۔
وزیر دفاع نے نواز شریف کو لندن میں پیش آنیوالے واقعہ کی تفصیل بتاتے ہوئے کہا کہ بدتمیزی کرنیوالے شخص کیساتھ ایک خاتون بھی تھی، دھمکیاں دینے والے شخص کیساتھ خاتون کی ویڈیو میں آ گئی ہے ،یہ پرسوں کا واقعہ ہے۔