لاہور، پنجاب اسمبلی میں لندن میں قاضی فائز عیسی کی گاڑی پر حملہ کیخلاف قرارداد کثرت رائے سے منظور کر لی گئی۔
پنجاب اسمبلی میں لندن میں سابق چیف جسٹس ریٹائرڈ قاضی فائز عیسی کی گاڑی پر کیے گئے حملے کے خلاف مذمتی قرارداد کثرتِ رائے سے منظور کر لی گئی۔ یہ قرارداد حکومتی رکن احسن رضا کی جانب سے پیش کی گئی، جس میں کہا گیا کہ قاضی فائز عیسی پر یہ حملہ دراصل پورے پاکستان پر کیا گیا ہے، اور اس کو کسی بھی طور پر نظرانداز نہیں کیا جا سکتا۔
قرارداد میں مزید کہا گیا کہ یہ واقعہ ایک منظم منصوبے کا حصہ تھا، جس میں ایک مخصوص سیاسی جماعت کی طرف سے انتشار پسندی پھیلانے کی کوشش کی گئی۔
قرارداد میں سوشل میڈیا پر حملے سے متعلق دی جانے والی کالز کا حوالہ دیتے ہوئے مطالبہ کیا گیا کہ ملوث افراد کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے اور حکومتِ پاکستان برطانوی حکومت سے رابطہ کرے تاکہ ذمہ داران کے خلاف مقدمہ درج کروایا جا سکے۔
اسپیکر پنجاب اسمبلی نے اس قرارداد کی کاپی وفاقی حکومت کو بھیجنے کا حکم دیا اور کہا کہ یہ کاپی برطانیہ کی ڈپلومیٹک پولیس کو بھی فراہم کی جائے، تاکہ وہاں اس معاملے پر فوری طور پر کارروائی کی جا سکے۔
حکومتی رکن رانا ارشد نے اپنی تقریر میں کہا کہ قاضی فائز عیسی کو برطانیہ کی جانب سے دیا گیا اعزاز پاکستان کے لیے بھی باعث فخر ہے، اور اس حملے میں ملوث افراد کو سخت سزا دی جانی چاہیے تاکہ ایسے شرپسند عناصر عبرت حاصل کریں۔