سربراہ جمعیت علماء اسلام مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ دہشتگردی کے خاتمے کے لیے فوج کو بے شمار اختیارات دیے گئے مگر دہشتگردی ختم نہ ہوئی۔
ویکفیلڈ میں تقریب سے خطاب کے دوران مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا اسلامی نظام کے نفاذ اور سودی نظام کے خاتمے کے بغیر پاکستان ترقی نہیں کر سکتا، پاکستان کی بقاء اسلامی نظام سے ہی ممکن ہے، پاکستان میں انسانی حقوق کے تحفظ اور معیشت کی بہتری کیلئے کردار ادا کرنا ہو گا۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ 26 ویں آئینی ترمیم میں سودی نظام کے خاتمے کو آئین کا حصہ بنایا گیا، 2028 سے تمام محکموں کو سود سے پاک کر دیا جائے گا۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ آئین پاکستان ہم سب کا ہے ہمیں اس کا احترام کرنا ہو گا، جمہوریت کی بقاء اور اسلامی نظام کے لیے پاکستان بھر میں تحریک جاری رکھیں گے۔
سربراہ جے یو آئی (ف) کا کہنا تھا پاکستان کے امن کے لیے ہمیں متحد ہونا ہو گا، انسداد دہشتگردی ایکٹ میں ترمیم کرنا 26 ویں آئینی ترمیم اور جمہوریت کی توہین ہے، کسی کو شک کی بنا پر 90 روز تحویل میں رکھنا بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ہم محفوظ پاکستان کے لیے مضبوط فوج کے قائل ہیں، دہشتگردی کے خاتمے کے لیے 2010 سے فوج کو بے شمار اختیارات دیے گئے مگر ابھی تک دہشتگردی ختم نہ ہوئی۔
مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر گفتگو کرتے ہوئے مولانا کا کہنا تھا کشمیریوں کو اپنی آزادی کی جنگ خود لڑنا ہو گی۔