سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کی جانب سے یہ دعویٰ کیاگیا ہے کہ موجودہ حکومت پی آئی اے کی نجکاری میں سنجیدہ ہی نہیں تھی۔
نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کے دوران سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا کہ وزیر اعظم پاکستان شہباز شریف کبھی نجکاری کے حامی نہیں رہے، تمام بولی دہندگان کو چھوڑ کر ایک بولی دھندہ کے ساتھ معاملات آگے بڑھانے سے نجکاری کے پورے عمل کو نقصان پہنچا۔
گفتگو کرتےہوئے سابق نگران وفاقی وزیربرائے نجکاری فواد حسن فواد کی جانب سے معاملے کی شفاف تحقیقات کا مطالبہ کیا گیا ہے ۔
واضح رہے کہ حکومت کی جانب سے پی آئی اے کی نجکاری کے لیے 85 ارب ڈالر کی پیشکش کی گئی تھی تاہم صرف ایک بولی دہندہ نے 10 ارب روپے کی بولی لگائی۔
حکومت نے 10 ارب روپے کی بولی کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ قومی ایئرلائن (پی آئی اے )کو کوڑیوں دام فروخت نہیں کر سکتے۔
دوسری جانب وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال کا کہنا ہے کہ حکومت کو پی آئی اے کی نجکاری میں کامیابی نہیں ہوئی، کسی بھی قومی ادارے کو کوڑیوں کے بھاؤ نہیں بیچیں گے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ بھارت میں بھی ایئر انڈیا کی نیلامی 3 سے 4 مرتبہ کے بعد ہوئی، تحریک انصاف حکومت کے جھوٹے پراپیگنڈے کی وجہ سے پی آئی اے کی یہ حالت ہوئی ، یورپ اور برطانیہ میں روٹس کھلیں گے تو قومی ایئرلائن (پی آئی اے) کی حالت بہتر ہو جائے گی۔