کوئٹہ، ریلوے اسٹیشن کے پلیٹ فارم پر مبینہ خودکش دھماکے میں خاتون سمیت 21 افراد جان کی بازی ہار گئے اور 40 افراد زخمی ہو گئے۔
ریلوے حکام کا کہنا ہے کہ جعفر ایکسپریس نے 9 بجے پشاور کے لیے روانہ ہونا تھا، ٹرین ابھی تک پلیٹ فارم پر نہیں لگی تھی کہ زور دار دھماکا ہو گیا، دھماکا ریلوے اسٹیشن پر ٹکٹ گھر کے قریب ہوا۔
دوسری جانب سول اسپتال کوئٹہ کے ڈاکٹر نور اللہ کا کہنا ہے کہ اسپتال میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے، طبی امداد کے لیے اضافی ڈاکٹرز اور عملہ طلب کر لیا گیا ہے۔
پولیس سرجن ڈاکٹر عائشہ فیض کی جانب سے دھماکے میں خاتون سمیت 21 مسافروں کے جاں بحق ہونے کی تصدیق کی گئی ہے۔
ایس ایس پی ریلوے پولیس کا کہنا ہے کہ بظاہر دھماکا خود کش لگتا ہے، تاہم مزید تحقیقات جاری ہیں۔
وزیر اعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی کی جانب سے دھماکے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اعلیٰ حکام سے رابطہ کرتے ہوئے واقعے کی تحقیقات کا حکم دے دیاگیا اور رپورٹ طلب کر لی۔
سرفراز بگٹی کا کہنا ہے کہ دہشتگردی کے واقعات میں ملوث عناصر تک پہنچ چکے ہیں، صوبے میں دہشت گردوں کے خلاف کارروائیاں جاری ہیں۔
وزیراعلیٰ بلوچستان نے کہا کہ متعدد واقعات میں ملوث دہشت گرد پکڑے جا چکے ہیں، بلوچستان سے دہشتگردوں کا قلع قمع کریں گے۔