لاہور، صوبائی وزیر اطلاعات و نشریات عظمیٰ بخاری کا کہنا ہے کہ حکومت پنجاب کا پی آئی اے خریدنے کا کوئی ارادہ نہیں رکھتی، ہاں ایئر پنجاب والا معاملہ زیر بحث آیا ہے۔
عظمیٰ بخاری نے کہا ہے کہ پاکستان کو ایک اچھی ایئر لائن کی اشد ضرورت ہے، لوگوں نے میاں صاحب سے کہا کہ خوار ہو کر پاکستان آنا پڑتا ہے، اگر صوبے چاہیں تو اپنی ایئر لائن بھی شروع کر سکتے ہیں، جب پارٹی کے لوگ بیٹھتے ہیں تو اس معاملے پر بات تو ہوتی ہی ہے۔
صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ کتنی عجیب بات ہے کہ اربوں روپے کا مقروض صوبہ پختونخوا بھی پی آئی اے کو خریدنے کا ارادہ رکھتا ہے، پی آئی اے میں اڑنے والے جہاز ہوتے ہیں دوسروں کی بات نہیں ہو رہی، آپ دوسرے اداروں کے تو پیسے دے نہیں سکتے اور پی آئی اے خریدنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔
عظمی بخاری کا کہنا تھا کہ ہماری حکومت پنجاب کے اخراجات پہلے ہی انڈر کنٹرول ہیں، پنجاب کے اندر کوئی اخراجات کا معاملہ فی الحال نہیں، پنجاب میں کینسر ہسپتال بن رہا ہے، کسان کارڈ سے کسانوں کی معاونت ہو رہی ہے، مریضوں کو میڈیسن اور بچوں کو الیکٹرک بائیکس مل رہی ہیں۔
دوسری جانب راولپنڈی عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کے دوران سابق وزیر داخلہ شیخ رشید نے کہا کہ پی آئی اے کو ایسے بیچ رہے ہیں جیسے لوٹ کا مال ہے، اپنے فلیٹس بیچیں، پہلے اپنے فلیٹس سے شروعات کریں، ان کے برے دن آنے والے ہیں، آپ دیکھیں گے لوگ ان کے ساتھ کیسا سلوک کریں گے۔
شیخ رشید کا کہنا تھا کہ ان کو شکست فاش ہوگی، ریڑھی والا اور قلفی والا تو بیچارہ دیہاڑی نہیں لگا سکتا، اسٹیٹ بینک یا ایف بی آر ثابت کرے ان کے دوروں سے 1 ڈالر بھی ملا ہو، انہوں نے چین کو بھی ناراض کیا، خارجہ امور کی جانب سے چین کے حوالے سے غلط زبان استعمال کی گئی۔