چین میں مستقبل کے ایک ایسے مسافر طیارے نے کامیاب آزمائشی اڑان بھری ہے جو لندن سے نیویارک کا فاصلہ ڈیڑھ سے پونے 2 گھنٹے میں طے کرسکے گا۔
برطانوی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق، لندن سے ٹیکساس کا سفر اب جلد ہی صرف دو گھنٹے میں ممکن ہوگا، جس کے لیے ایک جدید ہائپرسونک طیارہ تیار کیا جا رہا ہے۔ یہ طیارہ 2025 میں اپنی پہلی آزمائشی پرواز بھرے گا۔ اس طیارے کی تیاری پر کام کرنے والی کمپنیاں وینس اور ویلونٹرا ہیں، جو اسے ماک 6 کی رفتار یعنی تقریباً 5,795 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے سفر کرنے کے قابل بنا رہی ہیں۔
اس طیارے کا نام "وینس اسٹار گیزر ایم 4” ہے، جس میں ایک جدید راکٹ انجن نصب کیا گیا ہے۔ یہ انجن طیارے کو بے پناہ تیز رفتاری سے بلند ترین اونچائیوں تک پہنچنے میں مدد فراہم کرے گا۔ اگر یہ منصوبہ کامیاب ہوتا ہے تو ہائپرسونک سفر کی حقیقت کا دروازہ کھل جائے گا، جو ہوائی سفر کے تجربے کو مکمل طور پر تبدیل کردے گا۔
قابل ذکر بات یہ ہے کہ وینس اور ویلونٹرا ہائپرسونک سفر پر کام کرنے والی واحد کمپنیاں نہیں ہیں۔ اس سے قبل بھی مختلف کمپنیاں اس میدان میں اپنے پروٹوٹائپ، منصوبے اور تصورات پیش کر چکی ہیں، جن کا مقصد ہوائی سفر کو زیادہ تیز، آرام دہ، اور مؤثر بنانا ہے۔